الجواب وباللّٰہ التوفیق: نسبندی ضابطہ شرعی اور اصول شرعی مذہبی کے خلاف ہے جو بغیر کسی شدید مجبوری اور معذوری کے کرائے وہ سخت گنہگار ہوتا ہے اس کو امام بنانا بھی مکروہ ہے لیکن زید نے جو فعل کیا وہ زوجہ کی زندگی بچانے اور شدید خطرہ سے بچنے کے لیے مسلم ڈاکٹر کے کہنے پر کیا؛ اس لیے اس کا حکم معذور کا ہے ایسی مجبوری کی صورت میں اس کو مجرم کہنا صحیح نہیں اور اس کی امامت بلا کراہت صحیح ودرست ہے،(۱) لہٰذا بلاوجہ شر اور فتنہ پھیلانے والے غلطی پر ہیں، ان پر ضروری ہے کہ اس حرکت سے باز آئیں ورنہ گنہگار ہوں گے۔
(۱) {فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّلَاعَادٍ فَلََآ إِثْمَ عَلَیْہِ ط إِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ ہ۱۷۳} (سورۃ البقرۃ: ۱۷۳)
الضرورات تبیح المحظورات، ’’باب ما بیح للضرورۃ یتقدر بقدر الضرورۃ‘‘۔ (محمد عمیم الإحسان، قواعد الفقہ: ج ۱، ص: ۷۳)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص153