21 views
فتوی پھاڑنے والے کی امامت:
(۱۳۱)سوال: ایک امام صاحب جہری نماز میں قرأت ختم کرنے کے بعد اتنی دیر خاموش رہتے ہیں جس میں بآسانی تین مرتبہ؍ پانچ مرتبہ ’’سبحان اللّٰہ‘‘ کہہ سکتا ہے، پھر رکوع کرتے ہیں، اس کے متعلق ہم لوگوں نے فتویٰ لیا جس میں فرمایا کہ ایسا کرنا درست نہیں ہے، اس حالت میں سجدہ سہو کرنا واجب ہے، جب ان حضرات کو وہ فتویٰ دکھایا، تو امام صاحب کے آدمیوں نے اس فتویٰ کو پھاڑ کر پیروں تلے روند ڈالا، تو ایسے حضرات کے متعلق کیا خیال ہے ان کے پیچھے ایسی حالت میں نماز پڑھنا درست ہوگا یا نہیں اور فتویٰ پھاڑنے کے متعلق کیا خیال ہے؟ اور اس کے بعد جو لوگ امام صاحب اور فتویٰ پھاڑ نے والے کے حامی ہیں ان کے متعلق کیا فیصلہ ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: عبد الخالق، جودھپور
asked Dec 17, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: احکام شریعت (خواہ تحریری ہوں یا زبانی) کو حقیر وذلیل سمجھنا اور ان کے ساتھ تذلیل وتحقیر کا معاملہ کرنا سخت ترین گناہ ہے اور ایسا کرنے والے شخص کے لیے کفر کا اندیشہ ہے ایسی باتوں سے مسلمانوں کو پرہیز کرنا لازم ہے، پس مذکورہ صورت میں شریعت کے حکم کو نہ ماننا اور اس کو پیروں تلے روندنا سخت گناہ کا باعث ہے اس شخص کو چاہئے کہ خدا سے توبہ اور استغفار کرے اگر امام بھی ایسا کرنے میں شریک رہا تو وہ بھی سخت گنہگار ہے اور اس کی امامت مکروہ تحریمی ہے، کسی دوسرے نیک صالح دیندار پرہیزگار شخص کو امام بنانا چاہئے۔(۱)
(۱) وأما الفاسق فقد عللوا کراہۃ تقدیمہ بأنہ لایہتم لأمر دینہ، وبأن في تقدیمہ للإمامۃ تعظیمہ، وقد وجب علیہم إہانتہ شرعاً، ولایخفی أنہ إذا کان أعلم من غیرہ لاتزول العلۃ، فإنہ لایؤمن أن یصلي بہم بغیر طہارۃ فہو کالمبتدع تکرہ إمامتہ بکل حال، بل مشی في شرح المنیۃ علی أن کراہۃ تقدیمہ کراہۃ تحریماً۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۹)
کرہ إمامۃ الفاسق العالم لعدم اہتمامہ بالدین فتجب إہانتہ شرعاً فلا یعظم بتقدیمہ للإمامۃ۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ‘‘: ج۱،  ص: ۳۰۳)
قولہ فتجب إہانتہ شرعاً یعظم بتقدیمہ للإمامۃ تبع الزیلعي، ومفادہ کون الکراہۃ في الفاسق تحریمیۃ، أیضاً:
الفاسق والفسق لغۃ خروج عن الاستقامۃ وہو معنی قولہم خروج الشيء …عن الشيء علی وجہ الفساد وشرعاً خروج عن طاعۃ اللّٰہ تعالیٰ بارتکاب کبیرۃ، قال القہستاني أي أو إصرار علی صغیرۃ (فتجب إہانتہ شرعاً فلا یعظم بتقدیمہ الإمامۃ) تبع فیہ الزیلعي ومفادہ کون الکراہۃ في الفاسق تحریمیۃ۔ (أیضاً:)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص157


 

answered Dec 17, 2023 by Darul Ifta
...