30 views
لائف انشورنس کرانے والے کی امامت:
(۱۳۴)سوال: کیا فرماتے ہیںعلماء دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں:
لائف انشورنس کا شرعا کیا حکم ہے اگر کسی شخص نے کرالیا، تو کیا ایسا شخص امامت کرسکتا ہے اور اس شخص کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟ کیا ایسے شخص کو مدرسے میں مدرس بھی رکھ سکتے ہیں مدلل ومفصل جواب مطلوب ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عادل، رسول پور، مظفر نگر
asked Dec 17, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: لائف انشورنس کرانا حرام ہے۔ امام صاحب نے جان بوجھ کربلا کسی مجبوری کے لائف انشورنس کرایا ہے، توان کا یہ عمل غلط ہے ان کو توبہ کرنی چاہیے اور اپنا انشورنس ختم کرادینا چاہیے اورا گر ممکن نہ ہو، تو جو اضافی رقم ہو وہ بلا نیت ثواب صدقہ کرنی چاہیے ،توبہ کے بعد امام صاحب کی امامت درست ہوگی اور اس سے قبل ان کی امامت مکروہ تحریمی ہے۔ ایسے شخص کو مدرس رکھا جاسکتا ہے؛ تاہم اس کا یہ عمل غلط ہے جس سے اس کو توبہ کرنی چاہیے۔(۱)

(۱) وأما الفاسق فقد عللوا کراہۃ تقدیمہ بأنہ لا یہتم لأمر دینہ، وبأن في تقدیمہ للإمامۃ تعظیمہ، وقد وجب علیہم إہانتہ شرعا، ولا یخفی أنہ إذا کان أعلم من غیرہ لا تزول العلۃ، فإنہ لا یؤمن أن یصلي بہم بغیر طہارۃ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۹)
ولذا کرہ إمامۃ ’’الفاسق‘‘ العالم لعدم اہتمامہ بالدین فتجب إہانتہ شرعاً فلا یعظم بتقدیمہ للإمامۃ، وإذا تعذر منعہ ینتقل عنہ إلی غیر مسجدہ للجمعۃ وغیرہا، وإن لم یقم الجمعۃ إلا ہو تصلي معہ ’’والمبتدع‘‘ بارتکابہ ما أحدث علی خلاف الحق المتلقي عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم من علم أو عمل أو حال بنوع بشبھۃ أو استحسان وروي محمد عن أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ وأبي یوسف أن الصلاۃ خلف أہل الأہواء لاتجوز، والصحیح أنہا تصح مع الکراہۃ خلف من لاتکفرہ بدعتہ لقولہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: صلوا خلف کل بر وفاجر وصلوا علی کل بر وفاجر وجاہدوا مع کل بروفاجر ’’رواہ الدار قطني کما في البرہان وقال في مجمع الروایات، وإذا صلی خلف فاسق أو مبتدع یکون محرزا ثواب الجماعۃ لکن لاینال ثواب من یصلي خلف إمام تقي۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوۃ، فصل في بیان الأحق بالامامۃ‘‘: ج۱، ص: ۳۰۲)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص161

 

answered Dec 17, 2023 by Darul Ifta
...