45 views
خصی کی امامت کا حکم:
(۱۳۹)سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں: جس
شخص نے اپنے خصیہ نکلوا دئے ہوں اس کی امامت کا حکم کیا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: حافظ یونس، اعظم گڑھ
asked Dec 17, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللّٰہ التوفیق: جو شخص اپنی خوشی اور رضامندی سے یا کسی لالچ میں خصی ہوگیا ہو، اس کی امامت مکروہ تحریمی ہے؛ کیوں کہ خصی ہونا حرام ہے؛(۱) لہٰذا حرام کام کرنے والے کو امامت جیسا منصب دینا شرعاً جائز نہیں ہے۔(۲)

(۱) {وَلَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللّٰہِط} (سورۃ النساء: ۱۱۹)
إن خصاء الآدمي حرام صغیرا کان أو کبیرا لورود النہي عنہ۔(جماعۃ من الفقہاء، الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ، ج۱۹، ص: ۱۲۰)
(۲) وفاسق: من الفسق وہو الخروج عن الاستقامۃ، ولعل المراد بہ من یرتکب الکبائر کشارب الخمر والزاني وآکل الربا ونحو ذلک۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۸)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص167

answered Dec 17, 2023 by Darul Ifta
...