34 views
مدرسہ میں خیانت کرنے والے کی امامت:
(۱۴۰)سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تقریباً چودہ سال سے ایک مدرس مدرسہ میں کام کر رہے تھے۔ اور مدرسہ کی مسجد کے امام بھی تھے اور ایک مدرس تقریباً پانچ سال سے تھے۔ جو صدر مدرس چودہ سال سے کام کرواتے تھے ان کے بہکانے پر یا ان کے مشورے سے دوسرے مدرسین نے مدرسہ کے ریکارڈ سے علیحدہ کچھ کاپی چھپوائی تھی۔
مدرسہ کے ذمہ دار حضرات کی چانچ کے وقت وہ کاپی مدرسین نے پھاڑ ڈالی۔ اس کے بعد مدرسہ کے ذمہ دار حضرات نے ان کو مدرسہ سے علاحدہ کردیا،اُس کے بعد پھر دوبارہ صدر مدرس کو رکھ لیا گیا اور مدرس صاحب نے اپنی غلطی کا اقرار کرکے آگے کے لیے توبہ کرلی، مدرسہ کی کمیٹی نے اس کو تسلیم کرلیا، تو کیا اب اس کے بارے میں شرعی عذر تو نہیں ہے۔ اب ان کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟ اس کے بارے میں جواب تحریر فرمائیں؟
 فقط: والسلام
المستفتی: مقصود حسن، مادھوپور
asked Dec 17, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللّٰہ التوفیق: صورت مسئولہ میں مدرس نے جعلی کاپیاں چھپوائی، پھر جانچ کے وقت ان کو یہ پھاڑ ڈالا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جس نے کاپیاں جعلی چھپوائی تھی اس نے اس سے چندہ بھی کیا ہوگا ان کاپیوں پر اگر چندہ کیا گیا ہے تو مدرسہ کے ذمہ دار ان کو یہ شرعاً بالکل حق نہیں تھا اور نہ ہے کہ وہ اس رقم کو معاف کردیں؛ اس لیے کہ یہ ان حضرات کی ذاتی رقم نہیں ہے وہ رقم مدرسہ کی ہے جس کے معاف کرنے کا ان کو کوئی حق نہیں ہے، رقم پوری لی جائے یا ماہ بماہ تنخواہ سے وضع کی جائے(۱) اور یہ مدرس اپنی سچی توبہ واستغفار کا اعلان کردے تو مدرسہ کے ذمہ دار ان کو حق ہے کہ اس
کی خیانت کو معاف کرکے دو بارہ مدرس رکھیں؛(۲) لیکن رقم کا لینا لازم ہے اور یہ بھی ضروری ہے کہ آئندہ اس پر نظر رکھیںاس کو اس طرح خیانت کرنے کا موقعہ نہ ملے پس توبہ و استغفار کے اعلان کے بغیر اس امام کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔(۳)

(۱) {ٰٓیاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّ کَثِیْرًا مِّنَ الْاَحْبَارِ وَالرُّھْبَانِ لَیَاْکُلُوْنَ اَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ} (سورۃ التوبہ: ۳۴)
{ٰٓیاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْکُلُوْٓا اَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ} (سورۃ النساء: ۲۹)
(۲) قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: التائب من الذنب کمن لاذنب لہ۔ (أخرجہ ابن ماجۃ في سننہ، ’’کتاب الزہد، باب التوبۃ‘‘:  ص: ۳۱۳، رقم: ۴۲۵۰)
(۳) وفاسق: من الفسق وہو الخروج عن الاستقامۃ، ولعل المراد بہ من یرتکب الکبائر۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص:۲۹۸)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص168

answered Dec 17, 2023 by Darul Ifta
...