46 views
چوری کرنے والے کی امامت:
(۱۴۹)سوال: ایک شخص مسجد کا امام ہے، اس پر چوری کا الزام ثابت ہو چکا ہے۔ سب اہل محلہ کو معلوم ہے کہ اس نے چوری کی ہے۔ پھر بھی وہ شخص امامت کرتا ہے، اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: نصیر الدین، مظفرنگر
asked Dec 17, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللّٰہ التوفیق: چوری کرنا گناہ کبیرہ اور اس کا مرتکب فاسق ہے(۲) اس لیے مذکورہ شخص کو امام بنانا مکروہ تحریمی ہے، اس کے پیچھے بکراہت تحریمی نماز ادا ہوتی ہے۔ بہتر یہ ہے کہ اس کو امامت سے الگ کردیا جائے؛ تاہم اگر وہ توبہ کرلے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا بغیر کسی کراہت کے درست ہے۔
’’وکرہ إمامۃ الفاسق العالم لعدم اہتمامہ بالدین فتجب إہانتہ شرعاً فلا یعظم بتقدیمہ للإمامۃ‘‘(۱)

(۲) {وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَۃُ فَاقْطَعُوْٓا اَیْدِیَھُمَا جَزَآئً م بِمَا کَسَبَا نَکَالًا مِّنَ اللّٰہِط وَاللّٰہُ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌہ۳۸} (سورۃ المائدۃ: ۳۸)
(۱) أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوٰۃ: فصل في بیان الأحق بالإمامۃ‘‘: ج ،ص: ۳۰۲، شیخ الہند۔

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص176

answered Dec 18, 2023 by Darul Ifta
...