25 views
امام کی نماز مکروہ ہونے سے مقتدیوں کی نماز بھی مکروہ ہوگی یا نہیں؟
(۱۵۱)سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں:
فاسق وفاجر امام کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے تو مقتدیوں کی نماز بھی مکروہ ہوگی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: عارف انور، ہریدوار
asked Dec 18, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللہ التوفیق: امام کی نماز اصل اور متبوع ہے اور مقتدیوں کی نماز شرعاً امام کے تابع ہوتی ہے، پس امام کی نماز کی کراہت سے مقتدیوں کی نماز بھی مکروہ ہوگی۔(۱) اس وجہ سے فاسق امام کی جگہ کوئی متقی باشرع امام مقرر کرنا چاہئے؛ لیکن مقتدی کی نماز میں کراہت اس صورت میں آئے گی جب کہ دوسرا صالح امام موجود ہو؛ لیکن اگر دوسرا امام موجود نہ ہو تنہا نماز پرھنے کے مقابلے میں اسی کے پیچھے نماز پڑھنا بہتر ہے اور اس میں کوئی کراہت نہیں آئی گی۔(۲)

(۱) حدیث الإمام ضامن … إن صلاۃ الإمام متضمنۃ لصلاۃ المقتدي ولذا اشترط عدم مغایرتہا فإذا صحت صلاۃ الإمام صحت صلاۃ المقتدي إلا لمانع آخر، وإذا فسدت فسدت صلاۃ المقتدي لأنہ متی فسد الشيء فسد مافي ضمنہ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ، فروع اقتداء متنفل بمتنفل‘‘: ج۱، ص: ۵۹۱)
فبطلان صلاۃ الإمام یقتضي بطلان صلاۃ المقتدي إذ لایتضمن المعدوم الموجود۔ (ابن الہمام، فتح القدیر، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمام‘‘: ج۱، ص: ۳۷۴)
(۲) ینبغي أن یکون محل کراہۃ الاقتداء بہم عند وجود غیرہم وإلا فلا کراہۃ کما لا یخفی۔ (ابن نجیم، البحر الرائق، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ‘: ج ۱، ص: ۶۱۰)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص178

answered Dec 18, 2023 by Darul Ifta
...