26 views
ایل آئی سی کے ایجنٹ کی امامت:
(۱۶۲)سوال: زید ایل آئی سی کا ایجنٹ ہے لوگوں کے روپئے جمع کراتا ہے، زید کے لیے یہ کرنا درست ہے یا نہیں ؟ساتھ میں امام بھی ہے تو اسے امام بنانا شرعاً درست ہے یا نہیں؟ اور اس کے پیچھے نماز درست ہوگی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمداسرار، ملاواں
asked Dec 18, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللّٰہ التوفیق: لائف انشورینس کا کاروبار سودی کاروبار ہے اس لیے حرام و ناجائز ہے اور اس کے لیے کام کرنا بھی ناجائز ہے اس لیے ایسے شخص کی امامت درست نہیں ہے امام صاحب کوئی دوسرا کاروبار اختیار کرلیں۔ ورنہ ان کی جگہ کسی اور کو مقرر کرلیا جائے۔(۱)

(۱) {یَآ أَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْآ اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ} (سورۃ المائدۃ: ۹۰)
عن جابر قال: (لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اٰکِلَ الرِّبَا، وَمُؤکلہ، وکاتبہ، وشاہدیہ) ہم سواء۔ (أخرجہ مسلم  في صحیحہ، ’’کتاب المساقات، باب لعن أکل الربا ومؤکلہ‘‘: ج۳، ص: ۱۲۱۹، رقم: ۱۵۹۸)
عن ابن سیرین قال: کل شیء فیہ قمار فہو من المیسر۔ (أخرجہ ابن أبي شیبہ، ’’کتاب البیوع والأقضیۃ‘‘: ج ۴، ص: ۴۸۳)
وسمی القمار قماراً؛ لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذہب مالہ إلی صاحبہ، ویجوز أن یستفید مال صاحبہ وہو حرام بالنص۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الحظر والإباحۃ‘‘: ج۶، ص: ۴۰۳، ط: سعید)
ویکرہ إمامۃ عبد وأعرابي وفاسق أي من الفسق وہو الخروج عن الاستقامۃ، ولعل المراد بہ من یرتکب الکبائر، کشارب الخمر والزاني وآکل الرباء ونحو ذلک۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب الإمامۃ‘‘: ج۲، ص: ۲۹۸)
وأما الفاسق فقد عللوا کراہۃ تقدیمہ بأنہ لایہتم لأمردینہ وبأن في تقدیمہ للإمامۃ تعظیمہ وقد وجب علیہم إہانتہ شرعًا۔ (أیضًا، ج۱، ص:۲۹۹)
کذا في المتون، تجوز إمامۃ الأعرابي والأعمی والعبد وولد الزنا والفاسق کذا في الخلاصۃ، إلا أنہا تکرہ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلوۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الثالث في بیان من یصلح اما مالغیرہ‘‘: ج۱، ص: ۸۵)
ولو صلی خلف مبتدع أو فاسق فہو محرز ثواب الجماعۃ لکن لاینال مثل ماینال خلف تقي کذا في الخلاصۃ۔ (أیضاً: ج۱، ص: ۱۴۱)
وفي النہر عن المحیط: صلی خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعۃ وفي الرد قولہ نال فضل الجماعۃ الخ إن الصلوۃ، خلفہما أولی من الإنفراد۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب الإمامۃ، مطلب: البدعۃ خمسۃ أقسام‘‘: ج۲، ص: ۲۹۹)
وإذا صلی الرجل خلف فاسق أو مبتدع یکون محرزا ثواب الجماعۃ لما روینا من الحدیث لکن لاینال ثواب من یصلي خلف عالم تقي۔ (قاضي خان، فتاویٰ قاضي خان، ’’کتاب الصلوۃ، فصل فیمن یصح الاقتداء بہ وفیمن لایصح‘‘: ج۱، ص: ۵۹)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص188

 

answered Dec 19, 2023 by Darul Ifta
...