30 views
غیر شرعی وضع قطع والے کی امامت کا حکم:
(۱۶۷) سوال:کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں:
ہمارے گاؤں کی مسجد کے متولی صاحب حافظ قرآن اور عمر رسیدہ ہیں، مگر وضع قطع شریعت کے مطابق نہیں رکھتے، داڑھی بہت چھوٹی اور لباس بھی صلحاء والا نہیں رکھتے، ننگے سر رہتے ہیں، اکثر اذان و اقامت بھی پڑھتے ہیں، اور امام مسجد کی غیر موجودگی میں نماز بھی پڑھا دیتے ہیں، نمازیوں میں ان کے علاوہ کوئی حافظ قرآن اور پڑھا لکھا نہیں، البتہ ان سے زیادہ باشرع موجود ہیں، نیز مسجد میں ڈاڑھی منڈوانے والے لوگ بھی اذان واقامت پڑھتے ہیں، ان متولی صاحب کی امامت از روئے شرع کیا حکم رکھتی ہے، نیز ڈاڑھی منڈوانے والے کی اذان و اقامت کہنا شرعاً کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عبداللہ، مظفرنگر
asked Dec 18, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللہ التوفیق: غیر شرعی وضع اختیار کرنا، داڑھی کٹوانا، گناہ کبیرہ ہے اور ایسا شخص فاسق ہے، (۱) جس سے اجتناب ضروری ہے، تاہم ایسے شخص کی امامت کراہت ِ تحریمی کے ساتھ درست ہے۔(۲)

(۱) انہکوا الشوارب وأعفوا اللحي۔ (أخرجہ البخاري  في صحیحہ، ’’کتاب اللباس، باب إعفاء اللحي‘‘: ج ۴، ص: ۱۴۵، رقم : ۵۸۹۳)
(۲) ویکرہ إمامۃ عبد وأعرابي وفاسق … وأما الفاسق فقد عللوا کراہۃ تقدیمہ بأنہ لا یہتم لأمر دینہ وبأن في تقدیمہ للإمامۃ تعظیمہ وقد وجب علیہم إہانتہ شرعاً۔ (ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۸، ۲۹۹، زکریا دیوبند)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص195

 

answered Dec 19, 2023 by Darul Ifta
...