الجواب و باللہ التوفیق: غیر شرعی وضع اختیار کرنا، داڑھی کٹوانا، گناہ کبیرہ ہے اور ایسا شخص فاسق ہے، (۱) جس سے اجتناب ضروری ہے، تاہم ایسے شخص کی امامت کراہت ِ تحریمی کے ساتھ درست ہے۔(۲)
(۱) انہکوا الشوارب وأعفوا اللحي۔ (أخرجہ البخاري في صحیحہ، ’’کتاب اللباس، باب إعفاء اللحي‘‘: ج ۴، ص: ۱۴۵، رقم : ۵۸۹۳)
(۲) ویکرہ إمامۃ عبد وأعرابي وفاسق … وأما الفاسق فقد عللوا کراہۃ تقدیمہ بأنہ لا یہتم لأمر دینہ وبأن في تقدیمہ للإمامۃ تعظیمہ وقد وجب علیہم إہانتہ شرعاً۔ (ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۸، ۲۹۹، زکریا دیوبند)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص195