میری نند، جو کہ جوان اور غیر شادی شدہ ہے، ایک آدمی سے گلے لگا کرملتی ہے اور وہ آدمی اسکی گال اور پیشانی کا بوسہ لیتا ہے۔ پھر وہ دونوں خلوت میں گفتگو کرتے ہیں۔ میں نے ایک مرتبہ جھانک کر دیکھا تو میری نند نے اسکے سامنے سر پر دوپٹا نہیں اوڑھا تھا اور دونوں ایک ہی صوفے پر بیٹھ کر بات کر رہے تھے۔ میں نے اعتراض کیا تو میرے
شوہر نےبتایا کہ وہ آدمی اسکی بہن کے رضاعی باپ ہے۔ اور یہ کہ رضاعی باپ حجاب، میل جول اور خلوت کے معماملات میں بلکل حقیقی باپ کی طرح ہوتا ہے۔ کیا یہ بات ردست ہے؟