19 views
میری نند، جو کہ جوان اور غیر شادی شدہ ہے، ایک آدمی سے گلے لگا کرملتی ہے اور وہ آدمی اسکی گال اور پیشانی کا بوسہ لیتا ہے۔ پھر وہ دونوں خلوت میں گفتگو کرتے ہیں۔ میں نے ایک مرتبہ جھانک کر دیکھا تو میری نند نے اسکے سامنے سر پر دوپٹا نہیں اوڑھا تھا اور دونوں ایک ہی صوفے پر بیٹھ کر بات کر رہے تھے۔ میں نے اعتراض کیا تو میرے
 شوہر نےبتایا کہ وہ آدمی اسکی بہن کے رضاعی باپ ہے۔ اور یہ کہ رضاعی باپ حجاب، میل جول اور خلوت کے معماملات میں بلکل حقیقی باپ کی طرح ہوتا ہے۔ کیا یہ بات ردست ہے؟
asked Dec 19, 2023 in اسلامی عقائد by Fatima Gill

1 Answer

Ref. No. 2725/45-4243

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ رضاعی باپ نکاح کے سلسلہ میں حقیقی باپ کی طرح ہوتاہے،  اس سے نکاح نہیں ہوسکتاہے اور نہ ہی اس  سے پردہ ہے۔ البتہ گال یا پیشانی کا بوسہ لینے میں احیتاط کرنی چاہئے۔ یحرم من الرضاع مایحرم من النسب۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Dec 26, 2023 by Darul Ifta
...