47 views
حرام کمائی والے کے ساتھ اپنی آمدنی ملانے والے کی امامت:
(۱۷۲)سوال: ایک ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا کس حد تک درست ہے جو اپنی حلال روزی کو ایسے شخص کے ساتھ ملاکر کھاتا ہو جس کی روزی شرعاً مکروہ تحریمی یا حرام قرار دی گئی ہو مثلاً مسلمانوں کی ریش تراشی، یا شراب وغیرہ کی تجارت یا سودی بینک کی ملازمت؟
فقط: والسلام
المستفتی: جمیل احمد، مظفرنگر
asked Dec 19, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللّٰہ التوفیق:  اگر مذکورہ اشخاص کی کمائی پوری کی پوری حرام ہو، کمائی کا کوئی جائز طریقہ موجود ہی نہ ہو تو ایسی صورت میں مذکورہ اشخاص کے ساتھ کھانا پینا وغیرہ درست نہیں ہے اور اگر کوئی جائز کمائی بھی ہو تو کھانے پینے کی گنجائش ہے؛ اسی اعتبار سے امام صاحب کو بھی عمل کرنا چاہئے اس کے خلاف عمل کرنا درست نہیں اگر اس کے خلاف عمل ہو تو امامت میں بھی کراہت ہے۔ (۱)

(۱) آکل الربا وکاسب الحرام أہدی إلیہ أو أضافہ وغالب مالہ حرام، لایقبل ولایأکل مالم یخبرہ أن ذلک المال أصلہ حلال ورثہ أو استقرضہ، وإن کان غالب مالہ حلالا  لابأس بقبول ہدیتہ والأکل منہا۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الکراہیۃ، الباب الثاني عشر في الہدایا والضیافات‘‘: ج۵، ص: ۳۹۷، زکریا، دیوبند)
کرہ إمامۃ الفاسق العالم لعدم اہتمامہ بالدین فتجب إہانتہ شرعًا فلایعظم بتقدیمہ للإمامۃ۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوۃ، فصل في بیان الأحق بالإمامۃ‘‘: ص: ۳۰۳، شیخ الہند، دیوبند)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص200

 

answered Dec 19, 2023 by Darul Ifta
...