24 views
غلط مسائل بتانے والے کی امامت:
(۱۷۳)سوال: ایک شخص مسجد میں امام ہے، بار بار عمداً غلط مسائل بتاتا ہے، روپیہ لے کر ناجائز طریقہ پرگھر سے فرار لڑکا، لڑکی کے درمیان نکاح پڑھا دیتا ہے، مسجد کا سامان اپنی مرضی سے  مسجد سے باہر لگادیتا ہے، اپنی ضروریات میں استعمال کرلیتا ہے۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ مذکورہ امام صاحب کی امامت شرعاً کیسی ہے؟
فقط والسلام
asked Dec 19, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللّٰہ التوفیق: بشرط صحت سوال مذکورہ شخص کی امامت مکروہ تحریمی ہے اگر سچی توبہ کریں اور اس کا اعلان کریں تو پھر ان کی امامت بلا کراہت درست ہوگی نیز امامت پر باقی رکھنے یا علاحدہ کرنے کا اختیار مسجد کی کمیٹی، متولی اور مصلیان مسجد کو ہے۔(۱)

(۱) کرہ إمامۃ الفاسق … والفسق لغۃً: خروج عن الاستقامۃ، وہو معنی قولہم: خروج الشيء عن الشيء علی وجہ الفساد۔ وشرعًا: خروج عن طاعۃ اللّٰہ تعالٰی بارتکاب کبیرۃ۔ قال القہستاني: أي أو إصرار علی صغیرۃ۔ (فتجب إہانتہ شرعًا فلا یعظم بتقدیم الإمامۃ) تبع فیہ الزیلعي ومفادہ کون الکراہۃ في الفاسق تحریمیۃ۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ‘‘: ص: ۳۰۳، ط: دارالکتب العلمیۃ)
{وَمَنْ یَّعْمَلْ سُوْٓئً ا اَوْیَظْلِمْ نَفْسَہٗ ثُمَّ یَسْتَغْفِرِ اللّٰہَ یَجِدِ اللّٰہَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًاہ۱۱۰} (سورۃ النساء: ۱۱۰)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص201

answered Dec 19, 2023 by Darul Ifta
...