47 views
مسجد کی رقم اپنے استعمال میں لانے والے کی امامت:
(۱۷۷)سوال: زید کہتا ہے کہ امام صاحب نے مسجد کی رقم اپنی ذات کے لیے استعمال کی ہے مگر اس کے پاس کوئی گواہ نہیں ہے، تو کیا ایسے متہم شخص کی امامت درست ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: حافظ شیر الدین، کھتولی
asked Dec 19, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللہ التوفیق: بشرط صحت سوال الزام تراشی کرنے والے عند اللہ گناہگار ہیں ان پر بلا تحقیق اس طرح کی افواہوں سے باز رہنا لازم ہے اور مذکورہ امام کی امامت پر بے بنیاد الزام تراشیوں کی وجہ سے کوئی اثر نہیں پڑا ان کی امامت درست ہے تاہم مقتدیوں کے سامنے یہ وضاحت کردی جائے کہ میں ان الزامات سے بری ہوں۔(۱) ہاں اگر الزام ثابت ہو جائے تو خیانت کرنے کی وجہ سے مذکورہ شخص فاسق ہے اور اس کی امامت مکروہ ہے۔(۲)

(۱) قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إیاکم والظن فإن الظن أکذب الحدیث ولا تحسسوا ولا تجسسوا۔ (أخرجہ البخاري  في صحیحہ، ’’کتاب النکاح، باب لایخطب علی خطبۃ أخیہ حتی ینکح، باب ما ینہی عن التحاسد والتدابر‘‘: ج ۲، ص: ۸۹۲، رقم: ۵۱۴۳)
(۲) یکرہ إمامۃ عبد وإعرابي وفاسق۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۱، ص: ۲۹۸)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص204

answered Dec 19, 2023 by Darul Ifta
...