30 views
حرف مشدد کو غیر مشدد اور غیر مشدد کو مشدد پڑھنے والے کی امامت:
(۱۸۳)سوال: کیا فرماتے ہیں حضرات مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں:
ایک مسجد کا امام ہے جو کے نماز کے اندر حرف استثناء مشدد کی جگہ غیر مشدد پڑھتا ہے۔ ’’کما في التنزیل لا یتکلمون إلا‘‘ کی جگہ ’’ألَا‘‘ غیر مشدد پڑھتا ہے اور غیر مشدد کی جگہ مشدد پڑھتا ہے ’’کما في التنزیل قال ربِّ فانظرني إلی‘‘ کی جگہ ’’الّا‘‘ مشدد پڑھتا ہے سمجھانے کے باوجود وہ اپنی اس غلطی پرڈٹا ہوا ہے، اب وہ مقتدی حضرات جو سمجھانے والے ہیں کیا کریں، امام کو نکالیں، تو اندیشہ فتنہ ہے، یا ترک جماعت کریں یا وہ دوسری جماعت اسی مسجد میں بالا خانہ پہ قائم کریں۔ مدلل ومفصل مع حوالہ کتب جواب دے کر ممنون فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: اعجاز الحسن، کشمیر
asked Dec 20, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگرچہ عام فقہاء کا قول یہی ہے کہ ترک تشدید سے نماز فاسد ہو جاتی ہے؛ لیکن مختار قول یہ ہے کہ ترک تشدید سے نماز فاسد نہیں ہوتی؛ البتہ امام کو اپنے طریقہ پر ضد ہرگز نہیں کرنی چاہیے کوشش یہی کرے کہ ترک تشدید نہ ہو، تاکہ عامۃ الفقہاء کی بھی مطابقت ہو جائے، امام تصحیح کرلے یا بغیر فتنہ کے امام بدلا جائے ورنہ اسی کی اقتدا کی جائے۔(۱)

(۱) ومنہا ترک التشدید والمد في موضعہما: لو ترک التشدید في قولہ إیاک نعبد وإیاک نستعین۔ (الفاتحۃ: ۵) أو قرأ الحمد للّٰہ رب العالمین۔ (الفاتحۃ: ۲) وأسقط التشدید علی الباء المختار أنہا لا تفسد، وکذا في جمیع المواضع وإن کان قول عامۃ المشایخ إنہا تفسد۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الرابع في صفۃ الصلاۃ، الفصل الخامس في زلۃ القاري‘‘: ج ۱، ص: ۱۳۹)
 

 فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص211

answered Dec 20, 2023 by Darul Ifta
...