23 views
سلس البول کی صورت میں نماز:
(۳۱)سوال:ایک عورت معذور ہے ،پیشاب کے قطرات بہت زیادہ مقدار میں ہر وقت ٹپکتے رہتے ہیں، وہ نماز کس طرح پڑھے؟
المستفتی :حافظ عبد الجبار صاحب، چاندنی چوک ، دہلی
asked Dec 21, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:جب کہ اس عورت کو ہر وقت پیشاب کے قطرے ٹپکتے رہتے ہیں، تو وہ عورت معذور ہے، اس لیے کہ اگر نماز کا کوئی وقت ایسا گزر جائے کہ پورے وقت میں وضو کرکے فرض نماز پڑھنے کا موقع اس عذر سے خالی نہ مل سکے، تو ایسے شخص کو شرعاً معذور کہتے ہیں، پھر ہر وقت میں ایک مرتبہ بھی یہ عذر پیش آئے تو وہ معذور ہی رہتا ہے، مگر نماز معاف نہیں، بلکہ فرض ہے، اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہر نماز کا وقت ہونے پر وضو کرے اور کپڑے پاک کرکے فرض واجب، سنت اور نفل نمازیں جتنی چاہے پڑھے، خواہ پیشاب کے قطرے ٹپکتے رہیں تب بھی اس کا وضو پورے وقت تک باقی رہے گا اور جب وقت ختم ہو جائے، تو اس کا وضو بھی ختم ہو جائے گا، پھر جب دوسری نماز کا وقت آئے پھر وضو کرکے پورے وقت میں جتنی چاہے نمازیں پڑھے(۱) ’’وتتوضأ المستحاضۃ ومن بہ عذر کسلس بول أو استطلاق بطن لوقت کل فرض، ویصلون بہ ماشاؤا من الفرائض والنوافل‘‘(۲)

(۱) و صاحب عذر من بہ سلس بول لا یمکنہ إمساکہ الخ۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الطہارۃ، باب الحیض ،مطلب في أحکام المعذور‘‘ج۱، ص:۵۰۴) ؛و في الکافي: إنما یصیر صاحب عذر إذا لم یجد في وقت الصلوٰۃ زمنا یتوضأ و یصلي فیہ خالیا عن الحدث۔ (ابن الہمام، فتح القدیر’’کتاب الطہارۃ، فصل في الاستحاضۃ‘‘ج۱، ص۱۸۵)
(۲)الشرنبلالي، نور الإیضاح، ’’کتاب الطہارۃ، باب الحیض والنفاس والاستحاضہ مع مراقي الفلاح‘‘ ج۱، ص: ۶۰(مکتبہ عکاظ دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3 ص407

answered Dec 21, 2023 by Darul Ifta
...