37 views
پھوڑے پھنسی سے پانی کا نکلنا:
(۳۲)سوال:میری ران میں مستقل پھوڑے پھنسی ہیں ان میں سے پانی نکلتا رہتا ہے، تو کیا یہ شرعی عذر مانا جائے گا یا نہیں؟
المستفتی:جلیل الرحمن، سفید مسجد،دیوبند
asked Dec 21, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:اگر اتنے وقت کے لیے پانی بند نہیں ہوتا کہ فرض نماز ادا کر سکیں، تو آپ معذور کے حکم میں ہوںگے، وضو کر کے نماز پڑھیں، وہ وضو اس نماز کے وقت تک قائم رہے گا۔(۳)  

(۳)تتوضأ المستحاضۃ ومن بہ عذر کسلس بول أو استطلاق بطن لوقت کل فرض … و یصلون بہ ما شاؤا من الفرائض والنوافل۔ (الشرنبلالي، نورالإیضاح مع مراقي الفلاح، کتاب الطہارۃ، باب الحیض والنفاس والاستحاضہ، ج۱، ص:۶۰) وفي المجتبیٰ: الدم والقیح والصدید وماء الجرح والنفطۃ وماء البثرۃ والثدي والعین والأذن لعلۃ سواء علی الأصح۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الطہارۃ، باب الحیض، مطلب في أحکام المعذور‘‘ ج۱، ص:۵۰۴) ؛ومن بہ سلس البول والرعاف الدائم والجرح الذی لا یرقأ۔ (بدرالدین العینی، البنایہ شرح الہدایۃ، ’’فصل فيوضوء المستحاضۃ ومن بہ سلس البول‘‘ج۱، ص:۶۸۵، مکتبہ نعیمیہ دیوبند)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3 ص408

answered Dec 21, 2023 by Darul Ifta
...