الجواب وباللّٰہ التوفیق:مذکورہ شخص کی امامت شرعاً درست ہے۔(۱)
(۱) ولذا قید الأبرص بالشیوع لیکون ظاہرا ولعدم إمکان إکمال الطہارۃ أیضاً…في المفلوج والأقطع والمجبوب۔ (ابن عابدین، در المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في إمامۃ الأمرد‘‘: ج ۲، ص: ۳۰۲)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص226