14 views
ضعف کی وجہ سے دیوار کا سہارا لگا کر نماز پڑھانا:
(۲۰۲)سوال: ایک حافظ صاحب امام صاحب کی عدم موجودگی میں نماز پڑھاتے ہیں جو اب ضعیف ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے کھڑے ہوکر نماز پڑھانے میں ٹانگیں لرزنے لگتی ہیں، تو کیا سہارا لگاکر کسی دیوار یا دروازے کا نماز پڑھا سکتے ہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد وسیم، مظفرنگر
asked Dec 21, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللّٰہ التوفیق: کھڑے ہوکر سہارا لگاکر نماز پڑھانا درست نہیں ہے البتہ عذر کی صورت میں درست ہے؛ اس لیے بہتر ہے کہ امامت کے لیے دوسرا متبادل نظم کیا جائے بدرجۂ مجبوری مذکورہ شخص امامت کراسکتا ہے۔(۱)

(۱) (وللمتطوع الاتکاء علی شيء) کعصا وجدار (مع الإعیاء) أي التعب بلا کراہۃ وبدونہ یکرہ (و) لہ (القعود) بلا کراہۃ مطلقا ہو الأصح … (قولہ وبدونہ یکرہ) أي اتفاقا لما فیہ من إسائۃ الأدب … وظاہرہ أنہ لیس فیہ نہي خاص فتکون الکراہۃ تنزیہیۃ تأمل (قولہ ولہ القعود) أي بعد الافتتاح قائما (قولہ بلا کراہۃ مطلقا) أي بعذر ودونہ؛ أما مع العذر فاتفاقا، وأما بدونہ فیکرہ عند الإمام علی اختیار صاحب الہدایۃ، ولا یکرہ علی اختیار فخر الإسلام وہو الأصح لأنہ مخیر في الابتداء بین القیام والقعود فکذا في الانتہاء وأما الاتکاء فإنہ لم یخیر فیہ ابتداء بلا عذر بل یکرہ فکذا الانتہاء۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب صلاۃ المریض، مطلب في الصلاۃ في السفینۃ‘‘: ج ۲، ص: ۵۷۲)
ولو قدر علی القیام متکئا، الصحیح أنہ یصلي قائما متکئا ولا یجزیہ غیر ذلک وکذلک لو قدر علی أن یعتمد علی عصا أو علی خادم لہ فإنہ یقوم ویتکئ، کذا في التبیین۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الرابع: في صلاۃ المریض‘‘: ج ۱، ص: ۱۹۶، زکریا دیوبند)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص229

 

answered Dec 23, 2023 by Darul Ifta
...