12 views
جس کے ہاتھ کی انگلیاں نہ ہوں، اس کی امامت:
(۲۰۷)سوال: احقر کے سیدھے ہاتھ کی تین انگلیاں پیدائشی نہیں ہیں، جس سے کام کرنے میں بالکل کوئی دقت نہیں اور بے احتیاطی بھی نہیں ہوتی، پیشاب وپاخانہ کے وقت، یا دیگر کام وغیرہ میں قطعاً پریشانی نہیں ہوتی، احقر حافظ قرآن بھی ہے، نماز کے فرائض، واجبات، سنن ومستحبات مکروہات، مفسدات کا علم بھی رکھتا ہے، کیا میرا امامت کرنا صحیح ہے؟ جب کہ بہت سے علماء کرام نے میرے پیچھے نماز پڑھی ہے، کچھ لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ میری امامت درست نہیں ہے، شریعت کی رو شنی میں جواب تحریر فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد ثمیر خاں، مدھیہ پردیش
asked Dec 21, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللّٰہ التوفیق: صورت مسئول عنہا میں بشرط صحت سوال ایسے شخص کی امامت درست ہے۔(۱)

(۱) وکذلک أعرج یقوم ببعض قدمہ فالاقتداء بغیرہ أولٰی تاترخانیۃ وکذا أجذم، بیر جندي، ومجبوب وحاقن ومن لہ ید واحدۃ، فتاویٰ الصوفیۃ عن التحفۃ، والظاہر أن العلۃ النفرۃ ولذا قید الأبرص بالشیوع لیکون ظاہراً ولعدم إمکان إکمال الطہارۃ أیضاً في المفلوج والأقطع والمجبوب۔ (ابن عابدین، ردالمحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في إمامۃ الأمرد‘‘: ج۲، ص: ۳۰۲)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص233

answered Dec 23, 2023 by Darul Ifta
...