15 views
سہارے سے اٹھنے بیٹھنے والے کی امامت:
(۲۰۹)سوال: امام صاحب کے پیر میں چوٹ لگی ہے؛ اس لیے امام صاحب قعدہ میں سرین کے بل بائیں پیر پر پوری طرح نہیں بیٹھ سکتے ہیں اور اٹھنا بیٹھنا بھی سہارے سے ہوتا ہے۔ ان کی امامت کا کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد ابراہیم، امام مسجد گورکھپور
asked Dec 21, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللہ التوفیق: مذکورہ امام کی اقتداء بلا کراہت درست ہے، کراہت کی کوئی شرعی وجہ موجود نہیں ہے، تاہم کسی دوسرے شخص کو امام بنانا بہتر ہے۔(۱)

(۱) وکذلک أعرج یقوم ببعض قدمہ فالاقتداء بغیرہ أولیٰ تاترخانیۃ، وکذا أجذم، بیرجندي، ومجبوب وحاقن ومن لہ ید واحدۃ، فتاویٰ الصوفیۃ عن التحفۃ، والظاہر أن العلۃ النفرۃ ولذا قید الأبرص بالشیوع لیکون ظاہراً ولعدم إمکان إکمال الطہارۃ أیضاً في المفلوج والأقطع والمجبوب۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في إمامۃ الأمرد‘‘: ج۲، ص:۳۰۲)
ولو کان لقدم الإمام عوج وقام علی بعضہا یجوز وغیرہ أولٰی کذا في التبیین۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الثالث في بیان من یصلح إمامًا لغیرہ‘‘: ج۱، ص: ۱۴۲)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص234

 

answered Dec 23, 2023 by Darul Ifta
...