59 views
دوسری رکعت بیٹھ کر پڑھانے والے کی امامت:
(۲۱۴)سول: (۱) مسجد میں امام صاحب کو آپریشن کی وجہ سے معذوری ہوگئی ہے جو حافظ قرآن عالم دین ہے جمعہ کے روز سہارا لے کر ممبر پر خطبہ دیتے ہیں، بیان کرتے ہیں، پھر سیدھے کھڑے ہوکر نماز پڑھاتے ہیں مگر دوسری رکعت میں کھڑا نہیں ہوا جاتا تو بیٹھ کر پڑھاتے ہیں اس پر تمام مقتدی صاحبان خوش ہیں تو ان کی امامت میں نماز کا کیا حکم ہے؟
(۲) امام دونوں ٹانگوں سے معذور ہے، مگر حفظ قرآن و علم دین میں کوئی دوسرا اس سے افضل نہیں ہے تو اس کی امامت کیا حکم رکھتی ہے۔
(۳) حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم اطہر بھاری ہوگیا تھا اور آپ نے مرض الوفات میں بیٹھ کر
امامت فرمائی تھی اور آپ نے فرمایا تھا کہ مجھے اٹھنے بیٹھنے میں دیر لگتی ہے تم مجھ سے آگے مت بڑھنا میرے ساتھ ارکان ادا کرنا کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
فقط والسلام
المستفتی: محمد فضل الرحمن جے پی نگر
asked Dec 23, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: (۱) بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں نماز ادا ہوجاتی ہے لیکن اگر لوگوں کا اس پر اصرار نہ ہو تو کسی غیر معذور شخص کو امام بنا لینا چاہئے۔(۱)
(۲) امام بنانا درست ہے ۔
(۳) اس مضمون کی روایات مشکوٰۃ شریف میں موجود ہیں ص ۱۰۱، ۱۰۲۔ مطالعہ کرلیا جائے۔(۲)

(۱) صح اقتداء قائم بقاعد یرکع ویسجد۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب الکافي للحاکم جمع کلام محمد في کتبہ‘‘: ج ۲، ص: ۳۳۶، زکریا دیوبند)
(۲) وقید القاعد یکون یرکع ویسجد لأنہ لو کان مومیا لم یجز اتفاقاً۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب الکافي للحاکم جمع کلام محمد في کتبہ‘‘: ج ۲، ص: ۳۳۶)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص239

answered Dec 23, 2023 by Darul Ifta
...