19 views
جو شخص امامت سے عاجز ہو اس کو امام بنانا درست نہیں ہے:
(۲۱۹)سوال: ایک شخص نماز کا اعادہ ہونے کی صورت میں اعادہ نہیں کرتا، سنت مؤکدہ ہمیشہ ترک کرتا ہے جھوٹ اور خیانت کا مرتکب ہے، نیز امامت کرنے سے عاجز وقاصر ہے؛ لیکن وہ صاحب امامت  کرنے پر بضد ہے جب کہ مسجد میں کوئی کمیٹی نہیں ہے تو کیا مصلی حضرات فیصلہ کرنے کا حق رکھتے ہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد حسن، بجنور
asked Dec 23, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر کسی صورت میں نماز کا اعادہ لازم ہو اور معلوم ہونے کے باوجود اعادہ نہ کیا جائے تو یہ موجب فسق ہے۔ مؤکدہ سنتوں کو متواتر ترک کرنا بھی موجب عقاب ہے۔کذب بیانی، امانت میں خیانت گناہ کبیرہ ہے جو شخص امامت سے عاجز ہو اس کو امام بنانا درست نہیں ہے اور مسجد کمیٹی اور کمیٹی نہ ہونے کی صورت میں مسجد کے مصلی حضرات کو جس طرح کسی کو امامت کے لیے مقرر کرنے کا حق ہے اسی طرح علاحدہ کرنے کا بھی حق ہے۔ اختلاف کی صورت
میں اکثریت کا فیصلہ معتبر ہے؛ لیکن بلاوجہ شرعی کسی کو علیحدہ نہیں کرنا چاہئے۔(۱)

(۱) ومن حکمہا نظام الألفۃ وتعلم الجاہل من العالم، قال الشامي: نظام الألفۃ بتحصیل التعاھد باللقاء في أوقات الصلوات بین الجیران۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب شروط الإمامۃ الکبری‘‘: ج۲، ص: ۲۸۷)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص244

answered Dec 23, 2023 by Darul Ifta
...