الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر کسی صورت میں نماز کا اعادہ لازم ہو اور معلوم ہونے کے باوجود اعادہ نہ کیا جائے تو یہ موجب فسق ہے۔ مؤکدہ سنتوں کو متواتر ترک کرنا بھی موجب عقاب ہے۔کذب بیانی، امانت میں خیانت گناہ کبیرہ ہے جو شخص امامت سے عاجز ہو اس کو امام بنانا درست نہیں ہے اور مسجد کمیٹی اور کمیٹی نہ ہونے کی صورت میں مسجد کے مصلی حضرات کو جس طرح کسی کو امامت کے لیے مقرر کرنے کا حق ہے اسی طرح علاحدہ کرنے کا بھی حق ہے۔ اختلاف کی صورت
میں اکثریت کا فیصلہ معتبر ہے؛ لیکن بلاوجہ شرعی کسی کو علیحدہ نہیں کرنا چاہئے۔(۱)
(۱) ومن حکمہا نظام الألفۃ وتعلم الجاہل من العالم، قال الشامي: نظام الألفۃ بتحصیل التعاھد باللقاء في أوقات الصلوات بین الجیران۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب شروط الإمامۃ الکبری‘‘: ج۲، ص: ۲۸۷)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص244