الجواب وباللہ التوفیق: اگر مذکورہ امام ان تمام شرائط کا لحاظ رکھے جو احناف کے نزدیک نماز کی صحت کے لیے ضروری ہیں مثلاً طہارت وغیرہ کے مسائل تو اس امام کی اقتدا میں نماز ادا ہوجاتی ہے۔ (۱)تاہم حسب ضابطہ شرعی دوسری مسجد میں قیام جمعہ وعیدین کی گنجائش ہے؛ لیکن اس کے لیے کسی معتمد مفتی کو معائنہ کرادیں وہ جو فتویٰ صادر فرمائیں اس پر عمل کریں۔
(۱) أما الاقتداء بالمخالف في الفروع کالشافعي فیجوز مالم یعلم منہ مایفسد الصلاۃ علی اعتقاد المقتدي علیہ الإجماع، (ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في الاقتداء بشافعي‘‘:ج۲، ص: ۳۰۲)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص253