الجـواب وباللّٰہ التوفیق: اگر شریعت کے مطابق اور فقہ کی روشنی میں نماز صحیح پڑھاتا ہے اور اس کے عقائد کفر کی حد تک نہ ہوں تو اس کی اقتداء میں نماز پڑھنا درست ہے، اولیٰ یہ ہے کہ اس سے بہتر کے پیچھے نماز پڑھے اور دیوبندی کے پیچھے بریلویوں کی نماز بہر صورت جائز اور درست ہے۔(۱)
(۱) روي عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أنہ قال: صلوا خلف من قال: لا إلہ إلا اللّٰہ وقولہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: صلوا خلف کل بر وفاجر، والحدیث واللہ أعلم وإن ورد في الجمع والأعیاد لتعلقہما بالأمراء وأکثرہم فساق لکنہ بظاہرہ حجۃ فیما نحن فیہ، إذ العبرۃ لعموم اللفظ لا لخصوص السبب، وکذا الصحابۃ رضي اللّٰہ عنہم کابن عمر وغیرہ والتابعون اقتدوا بالحجاج في صلاۃ الجمعۃ وغیرہا مع أنہ کان أفسق أہل زمانہ۔ (الکاساني، بدائع الصنائع، ’’کتاب الصلاۃ، فصل بیان من یصلح للإمامۃ في الجملۃ‘‘: ج۱، ص: ۳۸۶)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص256