الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ شخص کی امامت میں جو نمازیں ادا ہوئیں وہ صحیح ہوگئیں اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔(۲)
(۲) قال المرغیناني: تجوز الصلاۃ خلف صاحب ہوی وبدعۃ و لا تجوز خلف الرافضي والجہمي والقدري والمشبہۃ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الثالث في بیان من یصلح إماماً لغیرہ‘‘: ج ۱، ص: ۱۴۱)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص257