34 views
نماز کا اہتمام نہ کرنے والے کی امامت:
(۲۳۳)سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں:
ایک قاری صاحب ہیں جو کسی دوسرے گاؤں میں امامت کرتے ہیں؛ لیکن جب وہ اپنے گاؤں میں آتے ہیں، تو نماز وغیرہ کا نہ تو اہتمام کرتے ہیں اور نہ ہی مساجد میں نماز پڑھنے آتے ہیں بلکہ گھر پر بھی نماز پڑھنے کی صراحت نہیں ہے، تو ایسے شخص کی امامت کاکیا حکم ہے اور وہ اس فعل سے کس درجہ کا انسان شمار ہوگا مکمل وضاحت فرمائیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد شفیع موضع گڑھی ، شاملی
asked Dec 23, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: فتوی معلوم کرنے کا مقصد اس پر عمل کرنا ہوتا ہے نہ کہ کسی دوسرے کی تذلیل وتحقیر کے لیے مسئلہ معلوم کیا جاتاہے۔ وہ قاری صاحب آپ کے امام نہیں ہیں؛ اس لیے آپ کی نماز کی صحت وفساد بھی اس سے متعلق نہیں ہے اور وہ نماز پڑھتے ہیں یا نہیں، یہ بھی ہمیں معلوم نہیں ہے۔ اس سلسلے میں نہ ہمارے پاس تحقیق ہے اور نہ ہی اس قاری صاحب کا اقرار ہے؛ اس لیے اس پر کوئی حکم نہیں لگایا جاسکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے اپنے اعمال واحوال کو درست کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ تاہم اگر اس کو امام بنایا جائے تو اس کے پیچھے نماز درست ہو جاتی ہے۔(۱)

(۱) عن علي قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من أصل الدین الصلاۃ خلف کل بر وفاجر۔ (أخرجہ الدار قطني في سننہ، ’’کتاب الصلاۃ‘‘: ج۱ ، ص:۴۱۶، رقم: ۱۷۶۵)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص260

 

answered Dec 23, 2023 by Darul Ifta
...