37 views
نماز کی پابندی نہ کرنے والے کی امامت:
(۲۳۴)سوال: جو امام فجر کی نماز ہر روز نہیں پڑھتا ہے اور کہتا ہے کہ شرعی عذر ہے جب  تو شرعی عذر کے بارے میںدریافت کیا تو خاموشی اختیار کی، تو ایسے شخص کی امامت کا کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: مصلیان مسجد، مدینہ مسجد، لونی
asked Dec 23, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وبا للّٰہ التوفیق: اگر امام کا یہ معمول ہے اور اس سے دریافت کرنے پر یہی جواب دیتا ہے (جو سوال میں مذکور ہے)، تو اس کا یہ جواب بالکل غلط ہے؛اس لیے کہ نماز کسی صورت میں معاف نہیں، اگر کھڑے ہوکر نہ پڑھ سکے، تو بیٹھ کر، اگر بیٹھ کر نہ پڑھ سکے، تو لیٹ کر اگر یہ بھی نہ ہو سکے، تو اشارے سے پڑھے، ہاں غشی وجنون کی حالت میں نماز معاف ہے،اگر امام صاحب کا یہی معمول ہے، تو وہ فاسق ہے اور فاسق کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے۔
’’قال في الدر المختار یکرہ إمامۃ عبد وفاسق۔ وقال في رد المحتار تحت قولہ وفاسق وقال في شرح المنیۃ علی أن کراہۃ تقدیمہ کراہۃ تحریم‘‘(۱)

(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۴۔
کرہ إمامۃ العبد والأعربي والفاسق والمبتدع والأعمی و ولد الزنا، فالحاصل أنہ یکرہ الخ، قال الرملي: ذکر الحلبي في شرح منیۃ المصلي أن کراہۃ تقدیم الفاسق والمبتدع کراہۃ التحریم، (ابن نجیم، البحرالرائق، ’’کتاب الصلاۃ، باب إمامۃ العبد والأعرابي والفاسق، ج۱، ص: ۶۱۰)
ویکرہ إمامۃ عبد وأعرابي وفاسق وأعمیٰ ومبتدع أي صاحب بدعۃ وفي النہر عن المحیط: صلی خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعۃ أفاد أن الصلاۃ خلفہما أولٰی من الإنفراد لکن لاینال کما ینال خلف تقي ورع لحدیث من صلی خلف عالم تقي فکأنما صلی خلف نبي۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۸)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص261

answered Dec 23, 2023 by Darul Ifta
...