24 views
ظہر سے قبل کی سنت مستقل بعد میں پڑھنے والے کی امامت:
(۲۳۵)سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام: جو امام ظہر کی چار رکعت سنت  مؤکدہ بعد نماز فرض ہمیشہ ادا کرتا ہے اس کی امامت کا کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی:نبیل احمد، گجرات
asked Dec 23, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: امام کے لیے ضروری ہے کہ جماعت کے لیے جو وقت مقرر ہے اس وقت سے پہلے مسجد پہونچ جائے تاکہ نماز وقت پر ہو اور سنت گھر پر پڑھ کر آئے یا پہلے آکر مسجد میں پڑھے؛ لیکن اگر ایسا ہوتا ہے کہ جماعت کے وقت پر مسجد میں پہونچا اور اور سنن پڑھنے کا وقت نہیں ہے، تو ایسی صورت میں فرض کے بعد سنت ادا کر لیتا ہے، تو صحیح ہے اگر کوئی اور صورت ہے، تو اس کو واضح طور پر لکھ کر مسئلہ معلوم کریں۔ تاہم امام صاحب کے لیے ظہر کی سنت ہمیشہ بعد میںپڑھنے کی عادت بنا لینا درست نہیں ہے۔(۱)

(۱) عن ابن عباس قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: اجعلوا أئمتکم خیارکم فإنہم وفدکم فیما بینکم وبین ربکم۔ (محمد الشوکاني، نیل الأوطار، کتاب الصلاۃ، باب ماجاء في إمامۃ الفاسق، رقم:۱۰۸۸، ج۲، ص:۱۸۳)۔
وقد أخرج الحاکم عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم، أن سرکم أن تقبل صلاتکم فلیؤمکم خیارکم۔ (محمد الشوکاني، نیل الأوطار،کتاب الصلاۃ، باب ماجاء في إمامۃ الفاسق، رقم:۱۰۸۸، ج۲، ص:۱۸۵)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص262

answered Dec 23, 2023 by Darul Ifta
...