مجھے ان فتووں میں سے ایک کے بارے میں الجھن ہے جو میں نے دیکھا اور میں آپ کی سائٹ سے وضاحت چاہتا ہوں کہ ان پر آپ کی حتمی رائے کیا ہے؟ فتویٰ کہ اگر غیر مسلم فرد آپ کو حرام آمدنی جیسے سود، جوا وغیرہ سے تنخواہ/تحفہ/فیس/بلاسود قرض دیتا ہے تو آپ کی آمدنی حلال ہوگی یونکہ غیر مسلم شریعت پر عمل کرنے کے پابند نہیں ہیں۔
*میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا میں مذکورہ بالا حکم سے یہ نتیجہ اخذ کرسکتا ہوں کہ اگر آپ کا کام جائز ہے تو غیر مسلم پرائیویٹ کمپنی/پبلک کمپنی کے تحت کام کرنے والے مسلمان کی صورت میں ذرائع آمدن سے کوئی فرق نہیں پڑتا؟ اور اگر ہاں تو پھر ہم یہ کیسے طے کر سکتے ہیں کہ کمپنی مسلم ہے یا غیر مسلم کیوں کہ شیئر ہولڈر جو کمپنی کے مالک کے طور پر جانا جاتا ہے وہ مسلم اور غیر مسلم پر مشتمل ہے۔۔ حسان