25 views
امام کو مقرر کرنے کا اختیار:
(۲۴۲)سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام و علماء عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں  
میں نے ۲۰۰۵؁ء؍ میں موضع قریش پور میں شاہ راہ سے متصل مسجد کے لیے ایک پلاٹ خریدا اور اپنے ہی ذاتی مال سے اس پلاٹ میں مسجد کی تعمیر بھی کرائی ۲۰۰۷؁ء میں مسجد میں نماز باجماعت کی ابتداء ہوئی میں نے زید کو جس نے مسجد کی تعمیری سرگرمیوں میں بھر پور حصہ لیا اس مسجد میں اپنی طرف سے امام مقرر کیا چند سال بعد کچھ غلط فہمیوں کی وجہ سے میںنے زید کو مسجد کی امامت سے برطرف کردیا اب کئی سال بعد مجھے اپنی غلط فہمی کا احساس ہوا جس کے لیے میں بہت متأسف ہوا، لہٰذا میں نے دوبارہ زید کو امام مقرر کر دیا، مقتدیوں میں سے چند لوگ بغیر کوئی سبب بتائے زید کی امامت سے ناخوش ہیں، زید میں شرعا کوئی بھی ایسا عیب نہیں ہے جس سے امامت میں خلل واقع ہو نیز امام کی تنخواہ اور مسجد کے دیگر امور سے متعلق خرچہ میں خود ہی ادا کرتا ہوں مقتدیوں سے ایک پیسے کا بھی مطالبہ نہیں کرتا کیا میرا زید کو مسجد کا امام رکھنا شریعت کی روشنی میں درست ہے؟ جواب دیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: حاجی ابرار، فریدآباد
asked Dec 24, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر سوال میں درج کردہ باتیں بالکل درست ہیں تو آپ چوں کہ اس مسجد کے متولی ہیں اور مسجد کا سار ا بار آپ خود اٹھاتے ہیں؛ اس لیے مسجد میں امام رکھنے کا حق آپ کو حاصل ہے جس امام کو آپ نے امامت کے لیے متعین کیا ہے اگر ان میں کوئی ایسی بات نہیں ہے جس سے امامت میں خلل واقع ہو تو محلہ والوں کا بلا کسی سبب کے اس امام کو ناپسند کرنا درست نہیں ہے۔
’’الباني أولٰی بنصب الإمام و المؤذن و ولد الباني وعشیرتہ أولٰی من غیرہم بنی مسجدا في محلۃ و نصب الإمام و المؤذن فنازعہ بعض أہل المحلۃ في العمارۃ فالباني أولٰی مطلقا و إن تنازعوا في نصب الإمام و المؤذن مع أہل المحلۃ إن کان ما اختارہ أہل المحلۃ أولٰی من الذي اختارہ الباني فما اختارہ أہل المحلۃ أولی وإن کانا سواء فمنصوب  الباني أولی‘‘(۱)

(۱) ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ‘‘: ج ۶، ص: ۵۴۶۔
لوأم قوما وہم لہ کارہون إن الکراہۃ لفساد فیہ أولأنہم أحق بالإمامۃ فیہ، کرہ لہ ذلک تحریما لحدیث أبي داؤد لایقبل اللّٰہ صلاۃ من تقدم قوما وہم لہ کارہون وإن ہو أحق لا والکراہۃ علیہم۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘:ج۲، ص:۲۹۷)۔

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص269

answered Dec 24, 2023 by Darul Ifta
...