31 views
امام کو برا کہنے والوں کی نماز ہوگی یا نہیں؟
(۲۴۹)سوال: زید نے ایک مسجد میں تقریباً اٹھارہ سال امامت کی کچھ اپنا ساز وسامان ضائع ہونے پر استعفیٰ دے کر چلا گیا، مسجد کے تمام مقتدی متحد ہیں زید کے بلانے پر؛ لیکن مقتدیوں میں بعض ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم نے حافظ صاحب کو (یعنی زید کو) بہت برا بھلا کہا ہے ہماری نماز نہیں ہوگی، برا کہنے کی وجہ یہ ہے کہ زید نے مسجد کے لیے ایک مکان خرید لیا تھا اور مسجد ہی کے لیے ایک پیشاب خانہ بنوا دیا تھا، اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ وہ لوگ اگر امام یعنی زید سے معافی مانگ لیں، تو نماز ہوگی یا نہیں؟ نیز ان سے پوچھا جاتا ہے کہ امام کی شان میں کیا گستاخی کی ہے، تو وہ کہتے ہیں کچھ نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد یوسف، سہارنپور
asked Dec 24, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ صورت میں بلا وجہ شرعی اور بلا ثبوت جن لوگوں نے امام زید کو برا کہا ہے ان کو چاہیے کہ اس سے توبہ کریں اور معافی مانگیں، کیوں کہ وہ لوگ گنہگار ہیں جو امام کو برا کہتے ہیں، تاہم مذکورہ امام کے پیچھے جو حضرات نماز ادا کریں گے ان کی نماز درست اور صحیح ہوگی۔(۱)

(۱) ومن أبغض عالماً من غیر سبب ظاہر خیف علیہ الکفر۔ (ابن نجیم، البحرالرائق، ’’کتاب السیر‘‘: ج۵، ص: ۲۰۷، زکریا دیوبند)
من أبغض عالماً من غیر سبب ظاہر خیف علیہ الکفر … ویخاف علیہ إذا شتم عالماً أو فقیہاً من غیر سبب۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب السیر، الباب التاسع في أحکام المرتدین، موجبات الکفر أنواع، ومنہا مایتعلق بالعلم والعلماء‘‘: ج۲، ص: ۲۸۲، زکریا دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص276

answered Dec 24, 2023 by Darul Ifta
...