Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User Abu Sadan
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Questions by Abu Sadan
»
بسم اللہ الرحمن الرحیم کیا فرماتے ہیں علماء دین مندرجہ ذیل مسئلہ میں کہ ہمارے والد کا ممبئی میں ایک فلیٹ تھا جو انھوں نے آ ٹھ سال پہلےاپنے چار بیٹوں کو ہبہ کردیا تھا ، آٹھ سال سے وہ فلیٹ ہم چار بیٹوں کے قبضے میں ہیں ، والد صاحب کا اس میں تھوڑا سامان تھا جو ہم نے ایک گوشہ میں رکھ دیا تھا، والد صاحب تقریبا دس سال سے گاوَں میں ہی مقیم تھے، اب والد صاحب کا انتقال ہو چکا ہے ، پوچھنا یہ ہے کہ آیا اس فلیٹ کا ہبہ صحیح ہے یا نہیں ؟ یہاں علماء میں ایک اختلاف ہے بعض کا کہنا ہے کہ ہبہ میں یہ شرط ہے کہ واہب اپنا پورا سامان نکال کر دے تب ہی ہبہ درست ہوگا ورنہ ہبہ درست نہیں ہے جب کہ بعض دیگر علماء کہہ رہے ہیں ہبہ میں مدار عرف پر ہے اور ممبئی کےعرف میں اس کو ہبہ سمجھا جاتا ہے اس لیے ہبہ صحیح ہے ۔ برائے کرم رہنمائی فرمائیں المستفتی: ابو سعدان ممبئی
asked
Nov 27, 2018
in
فقہ
...