Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User Rehmulbari
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Recent activity by Rehmulbari
»
کیا فرماتے ہیں علماء دین متین اس مسئلہ کے بابت جو مندرجہ ذیل ہے ہمارے علاقہ میں رواج ہے کہ ایک فریق (رب المال) دوسرے فریق زمیندار (جانور پالنے والے ) ہوتا ہے پہلا فریق دوسرے فریق کو اپنے پیسوں سے جانور خریدتا ہے جبکہ زمیندار اس کو پالتا ہے۔ معاہدہ مابین فریقین خوراک اور ادویہ کا خرچہ نصف نصف جبکہ پالنے کی خدمت بذمہ زمیندار ہوتا ہے۔ جبکہ گوبر اور دودھ زمیندار لیتا ہے اور بیچنے کی صورت میں منافع یا نقصان نصف نصف ہوتا ہے۔ صورۃ مسئولہ میں ناجائز صورتوں کی نشاندھی کریں ۔ نیز اگر فریق اول کے پیسے ہو اور زمیندار جانور پالتا ہو تو شرائط کے ساتھ معاملہ جائز ہوگا۔ وضاحت کریں۔ المستفتی صاحبزادہ ضیاء الحسن
asked
Sep 27, 2023
in
ربوٰ وسود/انشورنس
...