Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User nadeem
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Recent activity by nadeem
»
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس حوالے سے کہ رمضان المبارک میں اکثر مساجد میں ثواب کی نیت سے نمازیوں کے لئے افطاری کھانا چاۓ اور سحری کا اہتمام کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ بیان و ذکر کیا جاتا ہے۔ کھانے کے اہتمام کی وجہ سے لوگوں کی بہت بڑی تعداد شامل ہوتی ہے۔ اور اگر کھانے کا اہتمام نہیں کیا جاتا تو مسجد کے نمازی اہل محلّہ جمع ہوتے ہیں ۔ تعداد کم ہونے کی وجہ سے ذکر و عبادت میں دل لگتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا مساجد میں لوگوں کو کھانے کے لئے جمع کرنا کہ اہل محله کے لئے عبادت کرنا مشکل ہوجاۓ جائز عمل ہے اور کیا بزرگوں سے یہ اعمال کرنا ثابت ہے؟ اور کھانا کھلانے کی اس روایت کو مسلسل کرنا بدعت میں شامل ہوگا ؟ قرآن و حدیث اور بزرگان دین کے اقوال کی روشنی میں جواب عنایت فرمادیں ۔
asked
Sep 24, 2023
in
بدعات و منکرات
...