69 views
السلام علیکم و رحمة الله و بركاته
محترم، الحزب الأعظم کی کتاب میں جمعہ کے دن والی منزل، آٹھویں نمبر کی دعا درود میں اسطرح لکھا ہے ".... مهنئات له غير مكدرات...." اور ترجمہ کچھ اسطرح سے ہے کہ ".... دراں حال ی کہ وہ انکے لئے باعث خوشگوار ہو، باعث ناگواری نہ ہو..."، تو سوال یہ ہے کہ اس دعا میں تو نبی صلی الله علیہ و سلم پر الله کی رحمتوں کو مانگا جارہا ہے پھر یہ کہنا کہ مکدر نہ ہو کیا معنی رکھتا ہے..
جزاکم الله خیرا
asked Jun 25, 2021 in متفرقات by Mohammed

1 Answer

Ref. No. 1473/42-920

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بطور تاکید اور بعض مرتبہ بطور فرض   اور تقدیر  اس طرح کے الفاظ کا اضافہ کردیا جاتاہے اور اس  میں کوئی  حرج نہیں ہے۔ قرآن میں ہے کہ " لیغفرلک اللہ ما تقدم من ذنبک وماتاخر"(سورۃ الفتح)  واللہ غفور  رحیم (سورۃ التحریم) جبکہ آپ ﷺ معصوم ہیں۔  

وقوله - عَزَّ وَجَلَّ -: (وَاللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ). أي: غفور لما تقدم من ذنبك وما تأخر لو كان. أو يكون رحيما؛ حيث لم يعاقبك بما اجترأت من الإقدام على اليمين؛ لا بإذن سبق من اللَّه تعالى لك فيه. (تفسیر الماتریدی، تاویلات اھل السنۃ2، 10/77)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 29, 2021 by Darul Ifta
...