738 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آجکل حکومت کی جانب سے ایک صحت کارڈ بنتا ہے جسکو آیوشمان کارڈ بھی بولتے ہیں اس کارڈ کو حکومت فری بناتی ہے اور اس کارڈ کے ذریعے آدمی پانچ لاکھ تک فری  علاج کرا سکتا ہے تو کیا اس کارڈ کو بنوانا درست ہے یا نہیں؟ اگر کوئی اس کو بنواتا ہے تو کیا وہ بیماری کو دعوت دیتا ہے یا توکل کے خلاف کام کرتا ہے
asked Jun 13, 2023 in متفرقات by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 2372/44-3587

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آیوشمان کارڈ بنوانے والوں کو حکومت یہ سہولت دیتی ہے کہ اگر وہ بیمار ہوجائیں تو پانچ لاکھ تک کا علاج مفت ہوسکتاہے اور یہ کارڈ مفت بنتاہے۔ یہ حکومت کی طرف سے ایک تعاون ہے ، اگر یہ کارڈ جھوٹ بول کر نہ بنوایاگیاہو تو اس کارڈ کو بنوانے اور اس کے ذریعہ علاج کرانے میں شرعا کوئی حرج  نہیں ہے، اور نہ یہ توکل کے خلاف ہے، کیونکہ دنیا دارالاسباب ہے اور اسباب اختیار کرنا ممنوع نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jun 19, 2023 by Darul Ifta
...