47 views
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں
کیا قبرستان کی رقم کے پیسے عید گاہ تعمیر میں میں استعمال کر سکتے ہیں
asked Jun 15, 2023 in متفرقات by Aadil

1 Answer

Ref. No. 2378/44-3590

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جو چیز جس نیک کام کے لئے وقف ہو اس کو اسی مقصد کے لئے استعمال کرنا چاہئے، قبرستان  کے لئے چندہ کی گئی رقم کو عیدگاہ کی تعمیر میں لگانا بظاہر واقف کے منشاء کے خلاف ہے، جبکہ شریعت میں واقف کے منشاء کی رعایت بہرحال ضروری ہوتی ہے۔ اور اگر قبرستان کی رقم کسی درخت  وغیرہ کے فروخت کرنے سے حاصل ہوئی ہے  اور وہ قبرستان کی ضرورت سے زائد ہو، بظاہر مستقبل قریب میں قبرستان کو اس کی ضرورت نہ ہو، تو انتظامیہ کے مشورہ سے اس کو عیدگاہ کی تعمیر میں لگایا جاسکتاہے۔

وفي فتاوى الشيخ قاسم: وما كان من شرط معتبر في الوقف فليس للواقف تغييره ولا تخصيصه بعد تقرره ولا سيما بعد الحكم. (ردالمحتار علی الدرالمختار، کتاب الوقف، مطلب في أحكام الوقف على فقراء قرابته، ج:4، ص:453)

وإذا لزم الوقف وتم لا يملك أي لا يكون مملوكا لصاحبه ولا يملك أي لا يقبل التمليك لغيره بالبيع ونحوه لاستحالة تمليك الخارجعن ملكه. (دررالحكام شرح غرر الأحكام، كتاب الوقف، ج:2، ص:135)

شرط الواقف كنص الشارع فيجب اتباعه كما صرح به في شرح المجمع للمصنف. (ردالمحتار علی الدرالمختار، کتاب الوقف، مطلب القاضي اذا قضى في مجتهد فيه، ج:4، ص:495)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jun 19, 2023 by Darul Ifta
...