السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک شخص زید نے اپنے مکان پر لون لے رکھا ہے اور اس لون کی کافی قسط رکی ہوئی ہیں اب کوئی شخص اس مکان مالک زید سے وہ مکان خریدنا چاہتا ہے اور خریدار اسکی رکی ہوئی باقی قسط خود ادا کرنا چاہتا ہے یعنی اگر مکان دس لاکھ کا ہے اور اس پر لون کی پانچ لاکھ قسط کی شکل میں باقی ہیں تو خریدار مکان مالک کو صرف پانچ لاکھ دے گا اور باقی پیسہ بینک کو لون کی قسطوں کی شکل میں ادا کرےگا تو کیا شکل درست ہے یا نہیں؟ یا اسمیں کوئی اور شکل اختیار کرنی چاہیے