اسلام علیکم ورحمة اللہ وبرکتہ۔
کیا فرماتے مفتیان کرام اس مسٕلے میں کہ ایک شخص نے 1987 میں ایک ایسا بنجر زمین حکومت کے اجازت سے آباد کیا ہو جو آبادی سے تقریباً 2 کلو میٹر دور ہو۔ اس میں کھیت اور باغات اور گھر بناۓ ہو ۔
لیکن 25 سال بعد یعنی 2013 میں قوم کے کچھ افراد یہ دعوی کریں کہ آپ نے جو آباد کاری کیا ہے یہ قوم پر تقسیم کریں۔ محض آباد کاری سے صرف آپکا نہیں ہوسکتا۔
یعنی قوم کوٸی میراث کا دعوی نہیں کرتا بلکہ 25 سال بعد جب یہ زمین منافع بخش ہوا اور زمین کا قیمتی ہوا حالنکہ 25 سال پہلے کوٸی اسکو مفت میں لینے کو تیار نہیں تھا۔ تو کچھ افراد نے قوم کے اتفاق راۓ کے بغیر قومی تقسیم کا دعوی کرتا ہے۔
تو علمإ کرام کیا فرماتے ہے کہ اس صورت میں کیا کرنا بہتر ہے۔ اور یہ زمین کس کا حق بنتا ہے۔
وسلام