47 views
اسلام علیکم ورحمة اللہ  وبرکتہ۔
کیا فرماتے مفتیان کرام اس  مسٕلے میں کہ ایک شخص نے 1987 میں  ایک ایسا بنجر  زمین   حکومت کے اجازت سے آباد کیا ہو جو آبادی سے تقریباً 2 کلو میٹر دور ہو۔ اس  میں کھیت اور باغات اور گھر  بناۓ ہو ۔  
لیکن 25 سال بعد  یعنی 2013 میں قوم  کے کچھ افراد یہ  دعوی کریں  کہ آپ نے جو آباد کاری کیا ہے یہ قوم پر  تقسیم کریں۔ محض  آباد کاری سے  صرف آپکا نہیں ہوسکتا۔
 یعنی  قوم کوٸی میراث کا دعوی نہیں کرتا بلکہ 25 سال بعد جب یہ زمین منافع بخش ہوا   اور زمین کا قیمتی ہوا حالنکہ 25 سال پہلے کوٸی اسکو مفت میں لینے کو تیار نہیں تھا۔ تو کچھ افراد نے قوم کے اتفاق راۓ  کے بغیر   قومی تقسیم کا دعوی کرتا ہے۔  
تو  علمإ کرام  کیا  فرماتے ہے  کہ اس صورت میں کیا کرنا بہتر ہے۔ اور یہ زمین کس کا حق بنتا ہے۔
وسلام
asked Aug 14, 2023 in متفرقات by Tuseef shah

1 Answer

Ref. No. 2488/45-3799

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بشرط صحت سوال، صورت مسئولہ میں اگر وہ زمین  اب بھی قانون کے مطابق حکومت کی ہی ہے اور شخص مذکور نے حکومت سے اجازت لےکر اس کو آباد کیا ہے  تو  وہ زمین اسی شخص کے تصرف میں رہے گی، اور اس میں کسی طرح کی تقسیم کا دعوی کرنا درست نہیں ہے۔ البتہ اگر حکومت نے پہلے مفت میں آبادکاری کے لئے دیاتھا پھر اس زمین کا اس شخص کو مالک بنادیا تو پھر اس میں تقسیم کا دعوی درست ہوگا، اور اس میں میراث جاری ہوگی۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 22, 2023 by Darul Ifta
...