53 views
مسئلہ دریافت طلب یہ ہے کہ باز پکڑنے والے شکاری کسی زمین میں شکار کرنا چاہتے ہیں مالک زمین کہتا ہے کہ ہر باز میں ساتواں حصہ مجھے دو گے تو شکار کی اجازت دونگا ورنہ نہیں تو کیا از روئے شرع شریف یہ عقد جائز ہے یا نہیں؟
asked Aug 14, 2023 in متفرقات by ابو محمد

1 Answer

Ref. No. 2490/45-3826

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ شکار مباح ہوتاہے، اور اس کا مالک وہی شخص ہوتاہے جو اس کا شکار کرے، کوئی دوسرا اس میں شریک نہیں ہوتاہے۔ اس لئے شخص مذکور نے اگر زمین کو اس کام کے لئے تیار نہیں کیا ہے تو محض اس کے کھیت میں شکار کے آجانے سے اس کی شراکت داری  قائم نہیں ہوگی، اور  یہ عقد درست نہیں  ہوگا۔ البتہ اگر کھیت والا  اس کھیت میں  شکار کے لئےدانے ڈالتاہےیا اسی طرح کوئی ایسا کام کرتاہے جس سے شکار کرنے میں مدد ملے تو پھر ایک مناسب اجرت لینا جائز ہوگا۔

اذا فرخ طیر فی ارض طیر فھو لمن اخذہ واذا باض فیھا وکذا اذا تکنس فیھا ظبی لانہ مباح سبقت یدہ الیہ (ھدایہ 3/104)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Aug 31, 2023 by Darul Ifta
...