73 views
مفتی صاحب سوال عرض ہے کہ کیا تراویح اور رمضان میں وتر باجماعت ادا کرنا ضروری ہے کہ اگر کوئی شخص تراویح اور وتر باجماعت ادا نہ کرے تو کیا وہ گنہگار ہوگا؟
اسی طرح کیا تراویح میں پورا قرآن نہ سننے والا گنہگار ہوگا؟
asked Aug 25, 2023 in متفرقات by abdulahad

1 Answer

Ref. No. 2517/45-3830

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ نماز تراویح باجماعت پڑھنا سنت ہے، تراویح کی نماز خود نبی کریم ﷺ نے اور صحابہ کرام نے باجماعت ادافرمائی ہے۔ اس لئے تراویح باجماعت پڑھنا سنت ہے۔ نماز وتر رمضان میں نماز تراویح کے تابع ہے اور باجماعت ادا کرنا مستحب ہے، یہ حضرت عمر ؓکے اثر سے ثابت ہے اور اسی پر امت کا اجماع ہے۔

اگر تراویح یا وتر کی جماعت چھوٹ جائے تو تنہا ادا کرلے  لیکن تراویح کو تنہا پڑھنے کی عادت بنالینا درست نہیں ہے ورنہ گنہگار ہوگا۔ البتہ نماز وتر باجماعت مستحب ہے، اس لئے اگر کوئی اس کو تنہا پڑھے تو اضافی ثواب سے محروم ہوگا لیکن کوئی گناہ نہیں ہوگا۔

اسی طرح تراویح میں پورا قرآن سننا بھی بہتر اور افضل ہے، اگر کوئی چھوٹی تراویح باجماعت پڑھے، تو اس کو پورا قرآن نہ سننے پر گناہ تو نہیں ہوگا لیکن  رمضان  کے بابرکت مہینہ  میں بڑے اجر سے محروم رہے گا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 31, 2023 by Darul Ifta
...