60 views
السلام علیکم۔ میں اپنے جسم کے بال اور ناخن کاٹ کر ان کو
میں بہا دیتا ہوں۔ کیا میں کچھ گناہ کر رہا ہوں ,toilet ،نالی
asked Aug 26, 2023 in متفرقات by abdulahad

1 Answer

Ref. No. 2521/45-3852

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ انسان  کو اللہ نے قابل احترام بنایا ہے،اس کے تمام اعضاء  محترم ہیں،ا س کے کسی عضو کی بھی بے حرمتی   مناسب نہیں ہے۔  اس لئے  اپنے ناخن یا بال کاٹ کر اس کو دفن کردینا  مناسب ہے، لیکن پھینکنا بھی جائز ہے اور اس میں کوئی گناہ نہیں ہوگا۔  تاہم ٹوائلٹ اور نالی میں ڈالنا مکروہ ہے۔  

قال اللہ تعالی: ولقد کرمنا بني آدم الآیة (الإسراء، رقم الآیة: ۷۰) ، فإذا قلم أظفارہ أو جز شعرہ ینبغي أن یدفنہ، فإن رمی بہ فلا بأس، وإن ألقاہ فی الکنیف أو فی المغتسل کرہ؛ لأنہ یورث داء۔ خانیة۔ ویدفن أربعة: الظفر والشعر وخرقة الحیض والدم۔ عتابیة۔ ط (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، فصل فی البیع وغیرہ ۹: ۵۸۰، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، وکل عضو لا یجوز النظر إلیہ قبل الانفصال لا یجوز بعدہ ولو بعد الموت کشعر عانة وشعر رأسھا وعظم ذراع حرة میتة وساقھا وقلامة ظفر رجلھا دون یدھا مجتبی (الدر المختار مع الرد ، کتاب الحظر والإباحة، فصل فی النظر والمس ۹: ۵۳۴۵۸۰، ۵۳۵) ۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 2, 2023 by Darul Ifta
...