32 views
ایک شخص  اپنی پیشاب کی تھیلی میں پھنسی پتھری کا آپریشن ایک ہندو ڈاکٹر سے۔ کرانے گیا ۔  خون کی جانچ ، ایکسرے ،اور دل کی جانچ وغیرہ  سب نارمل  تھیں ۔ آپریشن میں ڈاکٹر کی غلطی سے مریض کی حالت بہت زیادہ خراب ہو گئی تو ڈاکٹر نے دوسری بڑی جگہ ریفر کرنے کی جگہ خود ہی دوسرا آپریشن کر ڈالا اور مریض نے ہوش کھو دیا یہاں تک کہ اس مریض کی حالت کو دیکھتے ہوئے بڑے ہاسپیٹل میں بھی کوئی ایڈمٹ کرنے کو تیار نہیں تھا ۔ بہت مشکل سے دوسرے اسپتال میں ایڈمٹ کرایا گیا ۔ جہاں مریض ہوش میں نہیں آ سکا اور انتقال کر گیا ۔ ڈاکٹر نے ایک آپریشن بگڑنے کے بعد بھی دوسرا آپریشن بنا بتاۓ کر ڈالا جو ڈاکٹر کی لاپرواہی کا پورا پکہ ثبوت ہے جبکہ ایک آپریشن بگڑنے کے بعد مریض کو دوسرے بڑے ہاسپیٹل میں ریفر کر کے  بچایا جا سکتا تھا جبکہ ڈاکٹر نے ایسا نہیں کیا
اس صورت میں ڈاکٹر کی غلطی اور لاپرواہی سے ہوئی موت کے عوض حرجانہ وصول کرنے کا کیا حکم ہے
asked Dec 9, 2023 in متفرقات by MEHTAB ALAM

1 Answer

Ref. No. 2716/45-4225

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر ڈاکٹر سند یافتہ ہے اور اس نے بظاہر کوئی غلطی اور لاپرواہی نہیں کی ہے تو ڈاکٹر پر کوئی جرمانہ نہیں ہوگا، ہاں اگر ڈاکٹر نے واقعی لاپرواہی کی ہے جس کی وجہ سے مریض کو نقصان ہوا ہے تو ایسی صورت میں قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Dec 20, 2023 by Darul Ifta
...