Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User علی
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Recent activity by علی
»
السلام علیکم ورحمت اللہ ۔ مفتیان کرام مجھے ایک مسٸلہ کا حل درکار ہے۔ مسٸلہ یہ ھے کہ مجھے ہر وقت بکثرت طلاق کے وسوسے آتے رہتے ہیں ۔ تو ایک مرتبہ میری دونوں ہونٹ بند تھے ۔ اور میں پان کھانے میں تھا ۔ اس وقت لفظ ” دی“ دیدیا ” لفظ منہ سے نکلنے میں شک ہے ۔ ۔ اگر کوٸی شخص ان ألفاظ بول دے اور بیوی کے بارے کہا یا نہیں اسمیں شک آجاٸں ۔ توکیا حکم ھے ۔ نیز بتاٸیں کہ ان الفاظ کناٸی ھے یا صریح جبکہ اسکی اضافت بیوی کی طرف صراحة نہیں اور مذاکرہ اور سوال جواب کے ماتحت نہیں
asked
Mar 15, 2019
in
فقہ
...