Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User Muhammad Saeed K
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Questions by Muhammad Saeed K
»
مسئلہ یہ ہے کہ آج کل عام طورپر مارکیٹ میں ایک خریدار مثلاً زید ، بکر سے ایک رکشہ دوسال کی قسطوں پر خریدتا ہے ماہانہ قسط دس ہزار، کل قیمت دولاکھ تیس ہزار ،جس میں تیس ہزار نقد باقی قسطوں کی صورت میں دینا ہے۔ اب زید تین ماہ رکشہ چلانے کے بعد دوبارہ بکر کے پاس آکر کہتا ہے کہ یہ رکشہ واپس کردے ، بکر رکشہ واپس کرنے کی صورت میں کچھ رقم مارکیٹ ویلیوں کے حساب سے کاٹتاہے یعنی تین ماہ کے تیس ہزار کاٹ کر باقی رقم واپس کرتاہے اور رکشہ زید سے واپس لے لیتا ہے،۔ اب آپ حضرات سے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیارکشہ واپس لینے کی صورت میں بکر کے لئے اس طرح کی کٹوتی جائز ہے کہ نہیں ؟ بعض حضرات اس کو اقالہ کہہ کر ناجائز کہتے ہیں برائے کرم مفصل جواب عنایت فرماکر ممنون فرمائیں ؟
asked
Dec 10, 2021
in
تجارت و ملازمت
...