Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User Naushad Ali
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Recent activity by Naushad Ali
»
میں ایک حکومتی ملازم ہوں ۔ حکومت ٹھیکیدار جو بھی کام کرتے ہیں ان کو کچھ فیصد ادائیگی کام کے بعد یا پہلے ملازم کو دیتے ہیں، اور یہ فیصد شروع میں ہی کام ہونے سے پہلے ہی کام کا تخمینہ میں ایڈجسٹ کی جاتی ہے یعنی ٹھیکیدار کو یہ اپنی جبک سے نہیں دینا ہوتی یہ حکومت . کا پیسہ ہوتا ہے، ٹھیکیدار بنا مانگے یہ فیصد تقسیم کرتے ہیں۔ اور کوالٹی سے کام کراتے ہیں۔ ورک میٹریل کی کوالٹی میں کوئی کیئ نہیں کرتا۔ کیا یہ رشوت ہے؟ کیا اسکو کسی کام میں لگا سکتے ہیں؟ یا پھر ٹھیکیدار اپنی مرضی سے دے تو کیا یہ لے سکتے ہیں؟
asked
Oct 31, 2022
in
تجارت و ملازمت
...