Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User محمد خالد
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Questions by محمد خالد
»
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلۂ ذیل کے بارے میں: کہ ہمارے والد صاحب کا ایک ہی دو منزلہ مکان ہے، وہ اپنی ہی زندگی میں ہم تین بھائیوں کو مالک بنانا چاہتے ہیں، اس کا کیا طریقۂ کار ہوگا؟ وہ خود بھی اور والدہ بھی اسی گھر میں رہتے ہیں، ہبہ کے تام ہونے کے لیے قبضہ شرط ہے، تو قبضہ دینے کا کیا طریقہ ہے، کیا کیا شرائط ہیں؟ یہ طریقہ اپنانا کہ کچھ منٹوں کے لیے گھر سے باہر جاکر ہمیں مالک بنادیں، یہ معتبر ہوگا؟ نیز کوئی کمرہ یا جگہ متعین کیے بغیر مشترکہ طور پر ہم تین بھائیوں کو دینا درست ہے یا نہیں، یعنی یہاں مشاع کا ہبہ ہوگا، تو کیا یہ درست ہوجائے گا یا نہیں؟ دلائل کی روشنی میں واضح فرمائیں! بینوا توجروا
asked
Oct 20, 2021
in
متفرقات
...