Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User Md M Haque
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Recent activity by Md M Haque
»
حضرات مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں مسئلہ ذیل کے بارے میں ہمارے یہاں یہ بات کافی رائج ہے اور معتمد علماء کرام کا عمل بھی ہے کہ وہ اپنی تصنیف کردہ کتاب کبھی تو اس کی طباعت کا حق اپنے ہی پاس رکھتے ہیں اور کبھی کسی کتب خانے والے سے اس کو فروخت کر دیتے ہیں امید ہے کہ مدلل جواب دیکر مشکور و ممنون کریں گے
asked
Mar 8, 2021
in
متفرقات
»
باسمہ تعالیٰ حضرات مفتیانِ کرام السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ زیر سوال مسئلہ یہ ہے کہ ہندوستان کے جمہوری نظام میں رہتے ہوئے ربو و سود کا کیا حکم ہے؟ کیونکہ عام طور پر مسلمان عام ہوں یا خاص بینک کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں جس میں ان آفشنس کو بھی استعمال کرتے ہیں جو بغیر سود کے مکمل نہیں ہوتا بعض حالات میں وہ ضروری ہوتا ہے اور بعض دفع اس کے بغیر بھی کام چلایا جاسکتا ہے پھر لوگ بینک کے ان آفشنس کو استعمال کرتے ہیں شاید میرے سوال کا مقصد واضح ہو گیا ہوگا برائے مہربانی دلائل کی روشنی میں تشفی بخش جواب دیکر مشکور کریں والسلام
asked
Aug 26, 2020
in
ربوٰ وسود/انشورنس
»
باسمہ تعالیٰ عرض ہے کہ بچہ ڈاڑھی جو ہونٹ کے نیچے ہوتا ہے کتابوں میں اور خود دارالعلوم کے فتاویٰ میں ڈاڑھی کا ہی جز کہا ہے لیکن بہت سے معتمد علمائے کرام کا عمل اس کے خلاف ہے اس سلسلے میں ایسی رہنمائی فرما دیں جو دلائل کی روشنی میں ہو اور تشفی بخش ہو والسلام علیکم محمد أسرار الحق مشرقی چمپارن بہار
asked
May 5, 2020
in
زیب و زینت و حجاب
...